منگلورو، 2؍مارچ (ایس او نیوز) منگلورو پولیس کا کہنا ہے کہ اے ٹی ایم مشینوں میں اسکیمنگ آلہ نصب کرکے بینک گاہکوں کی تفصیلات حاصل کرنے اور بعد میں نقلی اے ٹی ایم کارڈ بنا کر رقم اینٹھنے کے معاملات میں ایک منظم گینگ کا ہاتھ ہے اور اسی گینگ نے اڈپی میں بھی جعلسازی اور دھوکہ سے رقم اڑانے کی کارروائی انجام دی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے منگلورو پولیس نے اسکیمنگ فراڈ میں شامل گلاڈوین جینٹو جوائے عرف جینٹو، دنیش سنگھ راوت، عبدالمجید اور راہل نامی چار ملزمین کو گرفتار کیا تھا۔ جبکہ اجمل نامی ملزم گرفتاری سے بچنے کے لئے بھاگنے کی کوشش میں گر کر زخمی ہوگیا تھا۔ اسے علاج کے لئے اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ان میں سے دنیش سنگھ دہلی کا رہنے والا ہے جبکہ باقی ملزمین کیرالہ کے باشندے ہیں۔
ملزمین سے تحقیقات کے دوران پتہ چلا ہے کہ ان لوگوں نے منگلورو میں بینک آف انڈیا کولائی، کینرا بینک ناگوری اور کیاپیٹینو، ایس بی آئی منگلادیوی، کینرا بینک چیلیمبی وغیرہ کے اے ٹی ایم مشینوں میں اسکیمنگ آلہ نصب کیا تھا اور وہاں سے گاہکوں کی تفصیلات حاصل کرنے کے بعد دہلی، بنگلورو، میسورو، کاسرگوڈ، گوا، مڈیکیرے وغیرہ میں بیٹھ کررقمیں اڑائی تھیں۔اسی ٹولی نے اڈپی ضلع میں بھی فراڈ کی کارروائیاں انجام دی ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تفتیش کے دوران یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ فراڈ کرنے والی اس گینگ کے افراد اسکیمنگ آلہ جات علی بابا جیسے آن لائن ویب سائٹ سے خریدتے ہیں۔ یہ ایک منظم گینگ ہے جو کرناٹکا کے مختلف شہروں کے علاوہ دہلی، چینئی، گوا اور کیرالہ میں سرگرم ہے۔ اور شہری علاقوں میں اپنی سرگرم رہنے کو ترجیح دیتی ہے۔ان کے نشانے پر زیادہ تر پوسٹ آفس میں موجود اے ٹی ایم مشینیں ہوتی ہیں کیونکہ وہاں پر چپ ریڈر کی سہولت نہیں ہوتی ہے۔
لور کے لئے روانہ ہوئی تھی ، لیکن منگل کو 12:15am کو فلائٹ مینگلور انٹرنیشنل ائرپورٹ پر لینڈ ہونے کے بعد فاطمہ مروا کا کوئی پتہ نہیں چلا ہے اور ائرپورٹ سے ہی لاپتہ ہوگئی ہے۔ ان کے والد نے بجپے پولس کو بتایا ہے کہ وہ نہ اپنے شوہر کے گھر گئی ہے اور نہ ہی اِن کے اپنے (والدین کے) گھر پہنچی ہے۔ اپنی طرف سے اس کو تلاش کرنے کی کوشش کی جاچکی ہے ، لیکن پتہ نہ چلنے کی وجہ سے پولس تھانہ میں گمشدگی کی شکایت درج کرا رہے ہیں۔
بجپے پولس اس تعلق سے چھان بین کررہی ہے۔